نئی دہلی، 29/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی)دہلی میں ایک بار پھر روڈ ریز کا دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔ نانگلوئی علاقے میں ایک کار ڈرائیور نے معمولی تنازعے پر پولیس کانسٹیبل کو بے دردی سے اپنی گاڑی سے کچل کر ہلاک کر دیا۔ بے رحمی کا سلسلہ یہاں ختم نہیں ہوا، ڈرائیور نے کانسٹیبل کو کافی دور تک گھسیٹا اور پھر دوسری کار نے بھی اسے روند ڈالا، جس سے یہ واقعہ اور زیادہ خوفناک ہو گیا۔
'اے بی پی' کی خبر کے مطابق واقعہ گزشتہ رات کا ہے۔ دہلی پولیس نے بتایا کہ کانسٹیبل نے ملزمین کو گاڑی ہٹانے کے لیے کہا تھا۔ اسی بات پر وہ لوگ کانسٹیبل کو تقریباً 10 میٹر تک گھسیٹتے ہوئے لے گئے اور دوسری گاڑی میں ٹکر مار دی۔ واقعہ کے بعد سے کار کا ڈرائیور فرار ہے۔ پولیس اس کی تلاش میں لگی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس نے کار کو ضبط کر لیا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ اس معاملے کا ملزم شراب مافیا ہے۔
دہلی میں بگڑتے قانونی نظام کے سلسلے میں سابق وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے اتوار کو 'ایکس' پر ایک پوسٹ کیا ہے۔ انہوں نے اس میں کہا ہے "دہلی میں قانونی نظام ختم ہو چکا ہے، یہاں پوری طرح سے جنگل راج ہے۔ ملک کی راجدھانی میں لوگ غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ دہلی کا قانونی نظام امت شاہ کے ماتحت ہے۔ ان واقعات کو روکنے کے لیے انہیں فوری اثر سے قدم اٹھانے ہوں گے"۔
غور طلب رہے کہ اروند کیجریوال دہلی میں نظم و نسق کے بگڑتے حالات کو لے کر اس سے قبل بھی لیفٹیننٹ گورنر ونئے کمار سکسینہ کو کٹہرے میں کھڑا کر چکے ہیں۔ دہلی پولیس مرکزی وزارت داخلہ کے ماتحت ہے نہ کہ دہلی حکومت کے۔ اس بات کو لے کر دونوں حکومتوں کے درمیان وقت وقت پر نظریاتی اختلافات دیکھنے کو ملتے رہے ہیں۔